ملک کے آئی ٹی شہر بنگلورو میں مسلم لڑکیاں بڑی تعداد میں اعلی تعلیم
سےآراستہ ہو رہی ہیں ۔ ساتھ ہی ملازمت بھی اختیار کر رہی ہیں ۔ اس روشن
پہلو کا ایک خوشنما منظربنگلورو کی سٹی جامع مسجد کےتحت چلنےوالے تعلیمی
ادارے میں دیکھنے کوملا ۔ یہاں ہوئے سالانہ جلسہ کے موقع پرمسلم لڑکیوں کو
یہ پیغام دیاگیا کہ وہ گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ
جاری رکھیں۔ مذہب اسلام نےتعلیم کےمعاملےمیں مرد اور عورت کے درمیان کوئی
تفریق نہیں کی ہے۔
بنگلورو کی سٹی مسجد کےزیرسائے چلنے والےتعلیمی ادارے میں کئی لڑکیوں کا
مستقبل سنور رہا ہے۔ یہاں کی طالبات
تعلیم کےمیدان میں آگے بڑھتےہوئےملک
اور ملت کی ترقی میں ہاتھ بٹا رہی ہیں۔ جامع العلوم ڈگری کالج میں ہرسال کی
طرح اس بار بھی کئی لڑکیوں نے بی سی اے اور بی کام میں شاندارکامیابی درج
کی ہے۔ ان طالبات کو سرٹیفکیٹ اور انعامات سے نوازا گیا۔ یہاں ڈگری مکمل
کرنےکے بعد چند لڑکیاں اعلی تعلیم تو چند ملازمت سے جڑ چکی ہیں ۔ مرحوم
مولانا ریاض الرحمن رشادی کی سرپرستی میں1982میں سٹی جامع کے صحن میں عصری
تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اس ادارے نے لڑکیوں کی تعلیم کی جانب خاص
توجہ دی۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلورو میں مسلم لڑکیاں بڑی تعداد میں اعلی تعلیم
اور روزگار سے آراستہ ہونے لگیں ۔